10 incredible objectives to set for this Ramadan

       Ramadan

Eat, drink and be moderate 

Practically we all do it - when Iftar time hits, we simply continue to furrow food and drink into our mouths till it's difficult to move subsequently. Furthermore, those of us who do it realize this is absolutely in opposition to the soul of Ramadan, through which we should learn poise not narcissism. We should attempt to adhere to the Prophetic principle on eating: fill our stomachs with 33% food, 33% water and 33% breathing space, even in Ramadan. 


Give a dollar daily in charity...or five or ten 


The Prophet Muhammad, harmony and favors arrive, was consistently liberal yet much more so in Ramadan. How about we open our hearts and dive a little more profound in our wallets this year. Indeed, even not exactly a dollar daily adds up. Whatever you can give, it's the expectation that matters. 


Remember 4 new Surahs 


Remembering the Quran frequently appears to be an overwhelming errand. In any case, the key is doing it in little chomps. Since there are a month in Ramadan, attempt to remember one new Surah seven days. Get going with a short, simple one. Whenever you've begun, you'll gather speed and may even need to remember a more extended one the next week.

Go to Tarawih petitions 


Post-Iftar, the main inclination is to rest following a debilitating day. Be that as it may, make an honest effort to take off to the mosque for Tarawih petitions. Imploring alone is awesome, however doing it in assemblage is fabulous. The people group soul is essential for Ramadan's favors. Try not to miss it this year. In the event that going each day is beyond the realm of possibilities, take a stab at going somewhere around multi week. 


Go to the Tarawih petition in which the recitation of the Quran will be done 


Consider the neighborhood mosque and discover which day the Imam will complete the recitation of the Quran in petition. Go to not just hear part of the Quran's recitation in petition, yet in addition take an interest in the deplorable Duas that follow it. 


Quit swearing and additionally conniving – with a unique box 


It's hard not to shoot our mouths off when somebody's bombshell us. Regardless of whether we utter those four-letter words or defame about somebody to our loved ones, we realize this isn't the God-supported method of releasing pressure. In Ramadan, when we need to assemble our otherworldliness, we must wage Jihad against our negative quirks.


Attempt this: get a case and each time you find yourself swearing or defaming put some cash in it. It very well may be a buck or less. The fact is to pick a sum that causes it to feel like discipline. 


Toward the month's end send the cash to a cause or purchase a present for the individual whom you've slandered the most against. 


Call/email your family members 


You'd feel that given the simple admittance to email, serious significant distance calling rates, telephone cards, and so forth nowadays, we'd stay in contact with loved ones all the more frequently. However, the inverse is by all accounts the case, as we become involved with life's "hecticness." 


Reinforcing attaches with relatives and staying in contact with companions is essential for our lifestyle and a demonstration Allah is extremely satisfied with. This Ramadan, call loved ones or possibly email them a Ramadan card and ask them how their fasting is going.


Go on an innovation diet 


Regardless of whether you work in the IT business, you can do this. Abstain from browsing individual email and riding the web during your quick. After Iftar, rather than thudding yourself before the screen, go to Tarawih. The equivalent goes for the TV. The fact is to attempt to focus on profound height this month. 


Peruse 5 minutes of Quran a day...just five, not more, not less 


Regardless of whether you feel you have definitely no time, set a clock or the alert on your mobile phone and find a somewhat calm spot. You can peruse the primary page of the Quran you open or follow an arrangement. The decision is yours. The fact of the matter is essentially to interface with God through His disclosure in the period of the Quran. 


Excuse every individual who has harmed you 


Still got a putrefying twisted from the battle with your companion the year before? Still annoyed with regards to something your companion said during a warmed contention? Or on the other hand, would you say you are still angry with regards to the manner in which your folks in some cases regarded you as a child? Relinquish the annoyance and agony this Ramadan and excuse the individuals who have harmed you. Pardoning somebody isn't just useful for the body, but at the same time, it's incredible for the spirit. Also, in Ramadan, ten days of which are dedicated to Allah's pardoning, shouldn't we lesser creatures excuse as well? 


On the off chance that you think that it is undeniably challenging to pardon everybody, excuse somewhere around three individuals.

Tawheed توحید کی شرائط



Istaghfar ki fazilat

  Har pareshani Ka hal

  ایک ہسپتال کے ڈاکٹر صاحب نے بتایا۔ ہسپتال کے 5 ڈاکٹروں نے ان کے خلاف سازش کرکے انکو نوکری سے نکلوادیا ۔ کہتے ہیں میں نے اس مسنون استغفار کا کثرت سے ورد کیا ۔ 

"أسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لاَ إلَهَ إلاَّ هُوَ، الحَيُّ القَيُّومُ، وَأتُوبُ إلَيهِ" ۔

چند دن مین نوکری بحال ھوگئی اور حاسدوں کا ایسا برا حشر ھوا کہ اللہ تعالی کی پناہ۔۔۔

"أسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لاَ إلَهَ إلاَّ هُوَ، الحَيُّ القَيُّومُ، وَأتُوبُ إلَيهِ" ۔


۲۔ یہ ایک خوش نصیب جوڑا ہے ۔ مگر بے اولاد . دنیا کے کئ ملکوں میں علاج کرایا مگر لاحاصل پھر قرآن کریم کی وہ آیات سنیں جن میں فرمایا گیا کہ استغفار کرو اللہ تعالی تمہیں خوب مال اولاد عطاء فرمائے گا . سب علاج بند اور استغفار شروع . اب ماشاءاللہ ان کے تین بیٹے اور چار بیٹیاں ھے ...

"أسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لاَ إلَهَ إلاَّ هُوَ، الحَيُّ القَيُّومُ، وَأتُوبُ إلَيهِ" ۔


٣۔ یہ ایک خاتون ہے ۔خاوند صبح شام گالیاں بکتا ، مارتا اور تذلیل کرتا ہے ۔ اس مؤمنہ بندی نے استغفار کو اپنایا ایک دن خاوند نے بھت مارا یہ اس کے جانے کے بعد استغفار کرتی رہی بے حد غمزدہ اور زخمی دل کیساتھ اپنے رب سے شکوہ نہیں معافی مانگتی رہی اچانک دھماکہ ھوا اور گھر میں ایک جگہ سے کوئی ٹونا تعویذ باہر نکل آیا معلوم ہوا خطرناک جادو تھا ۔ اس کو گھر سے نکال دیا شام کو خاوند آیا تو آتے ہی بیوی سے معافیاں مانگنے لگا ۔ اور پھر وہ ایسا تبدیل ہوا کہ زندگی ہی بدل گئی ۔

"أسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لاَ إلَهَ إلاَّ هُوَ، الحَيُّ القَيُّومُ، وَأتُوبُ إلَيهِ" ۔


۴۔یہ ایک مسلمان بہن ہے ۔ چاہتی ہے نیک صالح مجاہد اور اللہ عزوجل کا ولی خاوند ملے ۔ استغفار کا معمول بناتی ہے ۔ روزانہ سو سو بار ۔ 

"أسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لاَ إلَهَ إلاَّ هُوَ، الحَيُّ القَيُّومُ، وَأتُوبُ إلَيهِ" ۔


اب ما شاء اللہ شادی شدہ ہے ۔ عالم مجاہد اور محبت کرنے والا خاوند اُسے نصیب ہوا ۔

"أسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لاَ إلَهَ إلاَّ هُوَ، الحَيُّ القَيُّومُ، وَأتُوبُ إلَيهِ" ۔


٥۔ ایک عورت کو کینسر ہوا استغفار کی کثرت کی جب  دوبارہ ٹیسٹ کرایا تو بیماری کانام ونشان ہی نہیں رھا ۔ 


"أسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لاَ إلَهَ إلاَّ هُوَ، الحَيُّ القَيُّومُ، وَأتُوبُ إلَيهِ" ۔

Quran Aur Insan


قرآن اور انسان




 دنیا کے رنگ انسان کو عجیب طرح سے اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں اور ان میں گم ہوتے ہی بھول جاتا ہے کہ یہ زندگی اسے ایک امتحان کے طور پر دی گئی ہے جس کی مدت بہت کم ہے اور پھر اسی زندگی کی طرف لوٹنا ہے۔  جو ازلی ہے اس نے اس زندگی کو ذہن میں رکھ کر فیصلہ کرنا ہے کہ اچھا ہونا ہے یا برا۔  یہ دنیاوی خواہشات رفتہ رفتہ اس عہد کو بھول جاتی ہیں جو ہم نے خدا سے کیا تھا جسے ہم عہد کہتے ہیں۔




 اور جب تمہارے رب نے بنی آدم کی پشت سے ان کی اولاد کو نکالا اور انہیں ان کی جانوں پر گواہ بنایا: کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں؟  کہنے لگے کیوں نہیں!  ہم نے گواہی دی۔  ممکن ہے کہ قیامت کے دن تم کہو کہ ہم اس کے ساتھ ہیں۔

 لاپرواہ تھے۔

 اور کوئی چیز دلوں کو زندہ نہیں کرتی جیسا کہ قرآن کرتا ہے۔  قرآن دل کی تمام بیماریوں کا علاج ہے۔  جو زندگی کے ہر پہلو کے لیے رہنما ہے لیکن یہ رہنمائی اسی وقت حاصل ہو سکتی ہے جب ہم قرآن کو پڑھنے اور سمجھنے اور اس کی آیات پر غور کرنے کی عادت بنائیں۔  قرآن بہت سی جگہوں پر غور و فکر کی دعوت دیتا ہے اور یہ دعوت ہر اس شخص کے لیے ہے جو ہدایت لینا چاہتا ہے۔  یہ ایک بابرکت کتاب ہے جو ہم نے آپ کی طرف اس لیے نازل کی ہے کہ لوگ اس کی آیات میں غور کریں اور عقلمند اس سے نصیحت حاصل کریں۔




 سورہ ص آیت 29





 کچھ لوگ یقیناً یہ سوچیں گے کہ اگر وہ خود قرآن کو سمجھیں گے تو گمراہ ہو جائیں گے۔





 قرآن مجید میں دو قسم کی آیات ہیں جن کی ہدایت اللہ تعالیٰ نے کی ہے۔


 اللہ ہی ہے جس نے تم پر کتاب نازل کی ہے جس میں واضح اور مضبوط آیات ہیں جو اصل کتاب ہیں اور کچھ ایسی ہی آیات ہیں۔  لیکن جن کے دلوں میں کجی ہے وہ اس کی آیات کی پیروی کرتے ہوئے فتنہ کی تلاش میں اور اپنے مقصد کی تلاش میں رہتے ہیں حالانکہ ان کا اصل مقصد اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔  وہ کہتے ہیں کہ ہم ان پر ایمان لائے ہیں، یہ ہمارے رب کی طرف سے ہیں اور عقلمند ہی نصیحت حاصل کرتے ہیں۔



 سورہ آل عمران آیت نمبر 7


 اس نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا، تو ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟



 سورہ القمر آیت نمبر 32





 ہم میں سے بہت سے ایسے ہوں گے جنہوں نے اس کتاب کو اس طرح نہیں پڑھا جیسا کہ یہ اس کی مستحق ہے۔  ابھی زیادہ دیر نہیں ہوئی۔  آج سے اپنی عادت بنالیں صرف دو آیتیں پڑھیں، سمجھیں گے اور غور کریں گے۔


 سورہ آل عمران آیت 138



 یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم متقی بننا چاہتے ہیں یا عام لوگوں کی طرح زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔



 قرآن کے اس معجزے نے انسان کو بالکل بدل کر رکھ دیا ہے۔  جب قرآن دل میں داخل ہوتا ہے تو ہر منفی عادت دل سے نکل جاتی ہے۔


 پڑھنے والے اور غیر پڑھنے والے کبھی برابر نہیں ہو سکتے۔  یہاں پڑھنے کا مطلب صرف تلاوت ہی نہیں بلکہ اس پر مراقبہ بھی ہے۔






 قیامت کے دن ایسا نہ ہو جب اعلیٰ ترین عدالت اور ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہوں گے۔



 قرآن کا معاملہ اللہ کے سامنے پیش کریں۔


 اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہیں گے کہ اے رب!  میری قوم نے اس قرآن کو بالکل ترک کر دیا تھا۔



 اور ہم سر شرم سے جھکائے کھڑے ہیں۔



 سورہ فرقان آیت 30





 قرآن کو صرف ثواب کی کتاب سمجھنا، زندگی کے معاملات میں اس سے رہنمائی نہ لینا، اسے ترک کرنے کے مترادف ہے۔





 اللہ ہم سب کو قرآن کی محبت اور سمجھ عطا فرمائے اور اسے ہمارے دلوں کا نور بنائے



 آمین


سورۃ الکوثر میں عددی معجزے

 



*"سورۃ الکوثر میں عددی معجزے نے ہی مجھے حیران کر رکھا ہے"* 

سورۃ الکوثر قرآن کی سب سے چھوٹی سورت ہے اور اس سورۃ کے جملہ الفاظ 10 ہیں۔

قرآن بذات خود ایک معجزہ ہے

لیکن جب

- سورۃ الکوثر کی پہلی آیت میں 10 حروف ہیں۔

- سورۃ الکوثر کی دوسری آیت میں 10 حروف ہیں۔

- سورۃ الکوثر کی تیسری آیت میں 10 حروف ہیں۔

- اس پوری سورت میں جو سب سے زیادہ تکرار سے حرف آیا ہے وہ‏…حرف "ا" الف ہے جو 10 دفعہ آیا ہے۔

- وہ حروف جو اس سورت میں صرف ایک ایک دفعہ آئے ہیں انکی تعداد 10 ہیں۔

- اس سورت کی تمام آیات کا اختتام حرف "ر" راء پر ہوا ہے جو کہ حروفِ ہجا میں 10 واں حرف شمار ہوتا ہے۔

- قرآن مجید کی وہ سورتیں جو حرف "ر" راء پر اختتام پذیر ہو رہی ‏…ہیں، انکی تعداد 10 ہے جن میں سورۃ الکوثر سب سے آخری سورت ہے۔

سورت میں جو 10 کا عدد ہے اسکی حقیقت یہ ہے کہ وہ ذو الحجہ کے مہینے کا 10واں دن ہے جیسے کہ اللہ تعالی نے فرمایا

" فصل لربک وانحر"

"پس نماز پڑھو اور قربانی کرو"

وہ دراصل قربانی کا دن ہے

اللہ کی شان کہ یہ ‏…سب کچھ قرآن کریم کی سب سے چھوٹی سورت ، جو ایک سطر پر مشتمل ہے، میں آگیا

آپکا کیا خیال ہے بڑی سورتوں کے متعلق!!!

‏اللہ تعالی نے اسی لئیے فرمایا

"ہم نے اپنے بندے پر جو کچھ نازل کیا ہے اگر تمہیں اس میں شک ہو تو اس جیسی ایک سورت ہی لے آؤ"

اللہ تعالی مجھے اور آپ کو حوضِ کوثر سے ایسا مبارک پانی پلائے جسکے بعد ہمیں کبھی پیاس نہ لگے۔ آمین۔۔۔

*ناقابل یقین انفارمیشن* 

قرآن حکیم کا دعویٰ ہے کہ اس میں کوئی باطل بات داخل نہیں ہو سکتی اس لئے  کہ قرآن حکیم کا ایک ایک حرف اتنی زبردست 

کیلکو لیشن اور اتنے حساب و کتاب کے ساتھ اپنی جگہ پر فِٹ ہے کہ اسے تھوڑا سا اِدھر اُدھر کرنے سے وہ ساری کیلکو لیشن  درھم برھم ہوجاتی ہے  جِس کے ساتھ قرآنِ پاک کی اعجازی شان نمایا ں ہے ۔

 اتنی بڑی کتاب میں اتنی باریک کیلکولیشن کا کوئی  رائٹر تصوّر بھی نہیں کرسکتا۔

 بریکٹس میں دیے گئے یہ الفاظ بطور نمونہ ہیں ورنہ قرآن کا ہر لفظ جتنی مرتبہ استعمال ہوا ہے وہ تعداد اور اس کا پورا بیک گراؤنڈ اپنی جگہ خود عِلم و عِرفان کا ایک وسیع جہان ہے۔

دُنیا کا لفظ اگر 115 مرتبہ استعمال ہوا ہے تو اس کے مقابل آخرت کا لفظ بھی 115 مرتبہ استعمال ہوا ہے۔ وعلیٰ ھٰذِہِ القِیاس۔

  (دُنیا وآخرت:115)  (شیاطین وملائکہ:88)  ( موت وحیات:145)  (نفع وفساد:50)  (اجر و فصل108) (کفروایمان :25)  (شہر:12)  کیونکہ شہر کا مطلب مہینہ اور سال میں 12 مہینے ہی ہوتے ہیں ( اور یوم کا لفظ 360 مرتبہ استعمال ہوا ہے ۔

اتنی بڑی کتاب  میں اس عددی مناسبت کا خیال رکھنا کسی بھی انسانی مصنّف کے بس کی بات نہیں، مگر بات یہیں ختم نہیں ہوتی۔۔۔

جدیدترین ریسرچ کے مطابق  قرآن حکیم  کے حفاظتی نظام میں 19 کے عدد کا بڑا عمل دخل ہے ،

اس حیران کن دریافت کا سہرا ایک مصری ڈاکٹر راشد خلیفہ کے سر ہے جو امریکہ کی ایک یونیورسٹی میں کیمسٹری کے پروفیسر تھے۔

1968ء میں انہوں نے مکمل قرآنِ پاک کمپیوٹر پر چڑھانے کے بعد قرآنِ پاک کی آیات  ان کے الفاظ و حروف میں کوئی تعلق تلاش کرنا شروع کردیا رفتہ رفتہ اور لوگ بھی اس ریسرچ میں شامل ہوتے گئے حتیٰ کہ 1972ء میں یہ ایک باقاعدہ اسکول بن گیا۔

ریسرچ کا کام جونہی آگے بڑھا اُن لوگوں پر  قدم قدم پر حیرتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ،

قرآنِ حکیم کے الفاظ و حروف میں انہیں ایک ایسی حسابی ترتیب نظر آئی جس کے مکمل اِدراک کیلئے اُس وقت تک کے بنے ہوئے کمپیوٹر ناکافی تھے۔

کلام اللہ میں 19 کا ہندسہ صرف سورہ مدثر میں آیا ہے جہاں اللہ نے فرمایا:

دوزخ پر ہم نے اُنیس محافظ فرشتوں کو مقرر کر رکھا ہے اس میں کیا حکمت ہے یہ تو رب ہی جانے لیکن اتنا اندازہ ضرور ہوجاتا ہے کہ 19 کے عدد کا تعلق اللہ کے کسی حفاطتی انتظام سے  ہے

پھر ہر سورة کے آغاز میں قرآنِ مجید کی پہلی آیت بِسم اللہ   کو رکھا گیا ہے  گویا کہ اس کا تعلق  بھی قرآن کی حفاظت سے ہے کیونکہ ہم دیکھتے ہیں بِسم اللہ کے کُل حروف بھی 19 ہی ہیں ، 

 پھر یہ دیکھ کر مزید حیرت میں اِضافہ ہوتا ہے کہ بسم اللہ میں ترتیب کے ساتھ  چار الفاظ استعمال ہوئے ہیں اور ان کے بارے میں ریسرچ کی تو ثابت ہوا کہ اِسم  پورے قرآن میں 19 مرتبہ استعمال ہوا ہے ۔ 

 لفظ  الرَّحمٰن 57 مرتبہ استعمال ہوا ہے جو3×19 کا حاصل  ہے اور  لفظ الرَّحِیم   114 مرتبہ استعمال ہوا ہے جو 6×19 کا حاصل ہے اور لفظ اللہ پورے قرآن میں 2699 مرتبہ استعمال ہوا ہے 142×19 کا حاصل ہے ، لیکن یہاں بقیہ ایک رہتا ہے جس کا صاف مطلب ہے کہ اللہ کی ذات پاک کسی حِساب کے تابع نہیں ہے وہ یکتا ہے۔

قرآن مجید کی سورتوں کی تعداد بھی 114 ہے جو 6×19 کا حاصل ہے ۔

 سورہ توبہ کےآغاز میں بِسم اللہ نازل نہیں ہوئی  لیکن سورہ نمل  آیت نمبر 30 میں مکمل بِسم اللہ نازل کرکے  19 کے فارمولا کی تصدیق کردی اگر ایسا نہ ہوتا تو حسابی قاعدہ فیل ہوجاتا۔

اب  آئیے حضور علیہ السَّلام پر اُترنے  والی پہلی وحی کی طرف : یہ سورہ علق کی پہلی 5 آیات ہیں :اور یہیں سے 19 کے اِس حسابی فارمولے کا آغاز ہوتا ہے!

ان 5 آیات  کے کل الفاظ 19 ہیں اور ان 19 الفاظ کے کل حروف  76 ہیں جو ٹھیک 4×19 کا حاصل ہیں لیکن بات یہیں ختم نہیں ہوتی جب سورہ علق   کے کل حروف کی گنتی کی گئ تو عقل تو  ورطہ حیرت میں ڈوب گئی کہ اسکے کُل حروف 304 ہیں جو 4×4×19 کا حاصل ہیں۔  

 اور قاریئن کرام !

عقل یہ دیکھ کر حیرت کی اتھاہ گہرائیوں میں مزید ڈوب جاتی ہے کہ قرآنِ پاک کی موجودہ ترتیب  کے مُطابق سورہ علق قرآن پاک کی 96 نمبر سورة ہے اب  اگر قرآن کی آخری سورة اَلنَّاس کی طرف سے گِنتی کریں تو اخیر کی طرف سے سورہ علق کا نمبر 19 بنتا ہے اور اگر قرآن کی اِبتدأ سے دیکھیں تو اس 96 نمبر سورة سے پہلے 95 سورتیں ہیں جو ٹھیک 5×19 کا حاصلِ ضرب ہیں جس سے یہ بھی ثابت ہوجاتا ہے کہ  سورتوں کے آگے پیچھے کی ترتیب بھی انسانی نہیں بلکہ  اللہ تعالیٰ کے حِسابی نظام کا ہی ایک حِصّہ ہے۔

 قرآنِ پاک کی سب سے آخر میں نازل ہونے والی سورة  سورۂ نصر ہے

 یہ سن کر  آپ پر  پھرایک مرتبہ  خوشگوار حیرت  طاری ہوگی کہ اللہ پاک نے یہاں بھی 19 کا نِظام برقرار رکھا ہے ، پہلی وحی کی طرح آخری وحی سورہ نصر ٹھیک 19 الفاظ پر مشتمل ہے یوں کلام اللہ کی پہلی اور آخری سورت ایک ہی حِسابی قاعدہ سے نازل ہوئیں۔

سورۂ فاتحہ کے بعد قرآن حکیم کی پہلی سورة سورۂ بقرہ کی کُل آیات 286 ہیں اور 2 ہٹادیں تو مکّی سُورتوں کی تعداد سامنے آتی ہے  6 ہٹا دیں تو مدنی سورتوں کی تعداد سامنے آتی ہے۔  86 کو 28 کے ساتھ جمع کریں تو کُل سورتوں کی تعداد 114 سامنے آتی ہے۔

آج جب کہ عقل وخرد کو سائنسی ترقی پر بڑا ناز ہے  یہی قرآن پھر اپنا چیلنج  دہراتا ہے ۔۔۔۔۔

 حسابدان، سائنسدان، ہر خاص وعام مومن کافر سبھی سوچنے پر مجبور ہیں کہ آج بھی کِسی کِتاب میں ایسا حِسابی نظام  ڈالنا انسانی بساط سے باہر ہے طاقتور کمپوٹرز کی مدد سے بھی اس جیسے حسابی نظام کے مطابق  ہر طرح کی غلطیوں سے پاک کسی کتاب کی تشکیل  ناممکن ہوگی ۔

لیکن چودہ سو سال پہلے  تو اس کا تصوّر ہی محال ہے لہذا کوئی بھی صحیح العقل آدمی اس بات کا انکار نہیں کر سکتا کہ قرآنِ کریم  کا حِسابی نظام اللہ کا ایسا شاہکار معجزہ ہے جس کا جواب قیامت تک کبھی بھی نہیں ہوسکتا۔

اور قرآن میں اللہ تعالیٰ ایک جگہ فرماتے ہیں کہ "پوچھ لو گِنتی کرنے والوں سے" ۔۔۔۔۔

 القرآن کی روز تِلاوت کیا کرین اللہ ہم سب کو قران پاک پڑھنے سمجھنے کی توفیق عطا فرماۓ

 اور ہمارے دِلوں میں ایمان کو سلامت رکھے اور اللہ کے ان احکام پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرماۓ۔ آمین ۔

اِتنی قیمتی انفارمیشن صدقۂ جاریہ سمجھ کے سب تک پہنچائیں ۔

*طالب دعا الله کا بندہ*