Waldain Ke Huqooq ada karna والدین کے حقوق ادا کرنا


Waldain Ke Huqooq ada karna

 

Waldain Ke Huqooq ada karna

والدین کے حقوق ادا کرنا

قراٰنِ کریم کی تعلیم جہاں اللہ پاک کی عبادت کا حکم دیتی ہے وہیں انسان کو والدین کی اطاعت و فرماں برداری اور ان کے ساتھ حُسنِ سلوک سے پیش آنے کی تاکید بھی فرماتی ہے۔ قراٰنِ پاک میں 4سے زائد مقامات پر والدین کے ساتھ حُسنِ سلوک اور ان کی اطاعت و فرماں برداری کا مختلف انداز میں بیان ہے، لہٰذا والدین کی اطاعت ضروری ہے اور اس میں کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔


آئیے! والدین کے حقوق کے متعلق پانچ احادیثِ مبارکہ ملاحظہ کیجئے:


(1)والدین کی خدمت کرنا: ایک شخص نے حضور علیہ السّلام کی بارگاہ میں حاضر ہو کر جہاد میں جانے کی اجازت مانگی تو آپ علیہ السّلام نے فرمایا: تیرے والدین زندہ ہیں؟ عرض کی: جی ہاں، نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ان دونوں کی خدمت کر یہی تیرا جہادہے۔ (بخاری، 2/310، حدیث: 3004)


(2)والدین کو ناراض نہ کرنا: حضرت ابو امامہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی: یا رسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! ماں باپ کا اولاد پر کیا حق ہے؟ فرمایا: وہ دونوں تیری جنّت اور دوزخ ہیں۔(ابن ماجہ، 4/186،حدیث:3662) یعنی تیرے ماں باپ تیرے لئے جنّت دوزخ میں داخلہ کا سبب ہیں کہ انہیں خوش رکھ کر تو جنتی بنے گا انہیں ناراض کرکے دوزخی، یہ فرمان عالی وعدہ وعید دونوں کا مجموعہ ہے اگرچہ یہاں خطاب بظاہر خاص ہے مگر حکمِ تا قیامت عام ہے۔(مراٰۃ المناجیح، 6/540)


(3)ماں باپ کو گالی نہ دینا: رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: یہ بات کبیرہ گناہوں میں سے ہے کہ آدمی اپنے ماں باپ کو گالی دے۔ عرض کیا گیا: یا رسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! کوئی اپنے ماں باپ کو کیسے گالی دے سکتا ہے؟ فرمایا: اس کی صورت یہ ہے کہ یہ دوسرے کے باپ کو گالی دیتا ہے تو وہ اِس کے ماں باپ کو گالی دیتا ہے۔(بخاری، 4/94، حديث: 5973)


(4)والدین کی قبر پر جانا: والدین کی وفات کے بعد بھی اولاد پر والدین کا حق لازم ہے وہ یہ کہ ان کی قبر پر جائے ایصالِ ثواب کرے تو یہ اس شخص کیلئے بھی باعثِ ثواب ہے جیسا کہ حدیثِ پاک میں ہے: نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جو ماں باپ دونوں یا ان میں سے کسی ایک کی قبر پر ہر جمعہ کو زیارت کے لئے حاضر ہو تو اللہ پاک اس کے گناہ بخش دے گا اور وہ ماں باپ کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے والا لکھا جائے گا۔ (معجم اوسط للطبرانی،4/321،حديث: 6114)


(5)بڑھاپے میں والدین کی خدمت کرنا: اللہ پاک کے آخری نبی حضرت محمدِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: اُس کی ناک خاک آلود ہو، اس کی ناک خاک آلود ہو، اس کی ناک خاک آلود ہو (یعنی ذلیل و رسوا ہو) کسی نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم وہ کون ہے؟ حضور علیہ السّلام نے فرمایا: جس نے ماں باپ دونوں یا ایک کو بڑھاپے کے وقت میں پایا پھر ان کی خدمت کر کے جنت میں داخل نہ ہوا۔ (مسلم، ص 1060، حدیث: 6510)


اللہ ربُّ العزّت ہمیں اچھےطریقے سے والدین کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کی ناراضی سے محفوظ فرمائے اور جنت کا حقدار بنائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


No comments:

Post a Comment